:سوال
نیکی کی دعوت دینے کے لیے پیدل جانے والوں کے لیے کیا اجر ہے؟ آنے جانے کے لیے سواری یا خرچ کا سوال کرنا کیسا ہے؟ ایک شخص ان سے کہتا ہے کہ اس میں رکھا ہی کیا ہے؟ ہر کوئی اپنے لیے نماز پڑھے گا تم کیوں کوشش کر رہے ہو وہ شخص کیسا ہے؟
:جواب
ان لوگوں کیلئے ان کی نیت نیک پر اجر عظیم ہے، نبی صلی اللہ تعلی علیہ وسلم فرماتے ہیں
لان يهدى الله بك رجلا خير لك مماطلعت علیه الشمس وغربت
اللہ تعالیٰ ایک شخص کو تیرے ذریعہ سے ہدایت فرمادے تو یہ تیرےلیے تمام روئے زمین کی سلطنت ملنے سے بہتر ہے۔
ہدایت کو ( نیکی کی دعوت کو ) جانے کیلئے آتے جاتے جتنے قدم ان کے پڑیں ہر قدم پر دس نیکیاں ہیں
اللہ تعالیٰ فرماتا
نَكْتُبُ مَا قَدَّمُوا وَآثَارَهُمْ
ہم لکھ رہے ہیں جو انہوں نے آگے بھیجا اور جونشان پیچھے چھوڑ گئے۔
اور جو بغیر سواری نہ جا سکتا ہو اس کا سواری مانگنا کچھ جُرم نہیں ، یوں ہی خرچ راہ بھی لے سکتا ہے مگر یہ کہنا کہ تم کیوں کوشش کرتے ہو شیطانی قول ہے امر بالمعروف نہی عن المنکر فرض ہے، فرض سے روکنا شیطانی کام ہے۔
بنی اسرائیل میں جنہوں نے مچھلی کا شکار کیا تھاوہ بھی بندر کر دئے گئے اور جنہوں نے انہیں نصیحت کرنے کو منع کیا تھا کہ
لِم تَعِظُونَ قَوْمَا اللَّهُ مهْلِكُهُمْ أَوْ مُعَذِّبُهُمْ عَذَابًا شَدِيدًا
ترجمہ کیوں ایسوں کو نصیحت کرتے ہو جنہیں اللہ ہلاک کرے گا یا سخت عذاب دے گا۔
یہ بھی تباہ ہوئے اور نصیحت کرنے والوں نے نجات پائی، اور یہ کہنا کہ اس میں رکھا ہی کیا ہے سب سے سخت کلمہ ہے ، اس کہنے والے کو تجدید اسلام و تجدید نکاح چاہیے
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 117