فتاوی رضویہ جلد 23 فقہ حنفی کے مطابق احمد رضا خان کے جاری کردہ ہزاروں فتاوی جات کا مجموعہ ہے، اس علمی ذخیرے کو فقہ حنفی کا انسائیکلوپیڈیا کہا جاتا ہے۔ اس کا پورا نام العطایا النبویہ فی الفتاوی الرضویہ ہے جسے مختصر طور پر فتاویٰ رضویہ کہا جاتا ہے۔ تخریج شدہ فتاوی رضویہ کی تیس جلدوں میں کل 6847 سوالات کے جوابات ہیں اور احمد رضا خان کے 206 رسائل بھی اس میں شامل ہیں۔
فتاوی رضویہ جلد 23 کی ترتیب سب سے پہلے قرآنی آیات اس کے بعد احادیث کا حوالہ آتا ہے۔فقہا احناف کی کتابوں کے حوالے کثرت سے دیتے ہیں، صرف حوالہ ہی نہیں دیتے بلکہ نئے نکات کا اضافہ کرتے ہیں۔فتوی دیتے وقت اپنے و بیگانہ کی تمیز نہیں کرتے، بلکہ جو تحقیق سے حاصل ہو وہی بیان کرتے ہیں۔ایک ہی مسئلہ پر کثرت سے حوالے دیتے ہیں جو بعض اوقات سو سے اوپر چلے جاتے ہیں۔
:اہمیت و فضیلت
ملفوظات اعلیٰ حضرت میں ہے:فتاوٰی رضویہ تو غواصِ بحرِفِقہ کے لیے آکسیجن کا کام دیتا ہے۔ فتاوٰی رضویہ (غیر مخرجہ ) کی 12اور تخریج شدہ کی 30 جِلدیں ہیں۔ یہ غالباً اُردو زبان میں دنیا کے ضَخیم ترین فتاویٰ ہیں جو تقریباً بائیس ہزار (22000) صَفَحات، چھ ہزار آٹھ سو سینتا لیس (6847) سُوالات کے جوابات اور دو سو چھ (206) رسائل پر مُشتَمل ہیں۔ جبکہ ہزا رہا مسائل ضِمناً زیرِ بَحث آ ئے ہیں۔ اعلیٰ حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ چودھویں صدی کے مجدد ہیں لہٰذا الفاظ آپ کے قلم سے صفحہ قرطاس پر منتقل ہوئے ہوں یا زبان سے، دونوں صورتوں میں ہمارے لیے رہنمائی کا سر چشمہ ہیں۔