ادائے نماز کے بعد جماعت میں شریک ہونے کی نیت
:سوال
جو شخص نماز ظہر و عشاء باجماعت پڑھ چکا خواہ امام تھا یا مقتدی اب دوسری جماعت قائم ہوئی وہ شریک جماعت ہوا تو وہ نیت نماز کی کیا کرے؟
:جواب
نفل کی نیت چاہئے،” فان الفريضة في الوقت لا تكرر، وفي الحديث لا يصلى بعد صلوة مثلها” ترجمہ: کیونکہ وقتی فریضہ میں تکرار نہیں ، حدیث میں ہے نماز کی مثل نماز کے بعد ادانہ کی جائے۔ اور اگر فرض کی نیت کرے گا جب بھی نفل ہی ہوں گے فان الفريضة في الوقت لا نكرر ( کیونکہ فرض ایک وقت میں متکر رنہیں ہوا کرتا ) ۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 397

مزید پڑھیں:یوم عاشورا کے نفل پڑھنے چاہیں یا نہیں؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 03, Fatwa 104

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top