ہر نیک و فاجر کے پیچھے نماز پڑھو اس حدیث سے کیا مراد ہے؟
:سوال
فقہاء فرماتے ہیں کہ فاسق معلن ( علانیہ گناہ کرنے والے) کے پیچھے نماز پڑھنا مکروہ تحریمی ہے اور حدیث پاک میں ہے” صلو خلف كل بر وفاجر” یعنی ہر نیک و فاجر کے پیچھے نماز پڑھو۔ اس حدیث پاک سے کیا مراد ہے؟
:جواب
زمانہائے خلافت میں سلاطین خود امامت کرتے اور حضور عالم ماکان ومایکون صلی اللہ تعالی علیہ و سلم کو معلوم تھا کہ ان میں فساق و فجار بھی ہونگے فرمایا کہ” ستكون عليكم امراء يؤخرون الصلوة عن وقتها ”ترجمہ تم پر ایسے امراء وارد ہوں گے جو نمازوں کو وقت سے مؤخر کرینگے۔
(مسند الامام احمد بن حنبل ، ج 5 ،ص 314 ، دار الفکر، بیرات )
اور معلوم تھا کہ اہل صلاح کے قلوب ان کی اقتداء سے تنفر کریں گے اور معلوم تھا کہ اُن سے اختلاف آتش فتنہ کو مشتعل کرنے والا ہوگا اور دفع فتنہ دفع اقتداء فاسق سے اہم واعظم تھا۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے (وَ الْفِتْنَةُ أَكْبَرُ مِنَ الْقَتْلِ ) ترجمہ: فتنہ قتل سے بڑا و بدتر ہوتا ہے۔ کرو۔ لہذادر وازہ فتنہ بند کرنے کے لئے ارشاد ہوا ”صلوا خلف كل بر و فاجر ” ترجمہ: ہر نیک و فاجر کے پیچھے نماز اداکرو۔
(ستن الدار قطنی ، ج 2، ص 57، نشر السنۃ المان)
یہ اس باب سے ہے” من ابتلى بيليتين اختارا هونهما ” ترجمہ: جو شخص دو مصیبتوں میں مبتلا ہو جائے تو ان میں آسان کو اختیار کرے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 519

مزید پڑھیں:عمامہ کی فضیلت پر کچھ احادیث
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  امام کا ضرورتا محراب میں کھڑا ہونا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top