امام پہلا تشہد بھول جائے تو مقتدی کا لقمہ دینا کیسا؟
:سوال
امام صاحب نے نماز پڑھائی اور پہلا تشہد بھول گئے اور مقتدی نے دو مرتبہ امام کے کھڑے ہونے سے پہلے کہا التحيات لله ، مگر امام صاحب کھڑے ہو گئے اور قرآت بالجبر پڑھی ( بلند آواز سے قرآت کی ) اور فقط سورہ فاتحہ پڑھ کر رکوع کیا اور سجدہ سہو کیا اس صورت میں مقتدی کی نماز میں کوئی نقصان آیا یا نہیں؟
:جواب
جبکہ امام پہلا قعدہ بھول کر اٹھنے کو ہوا اور ابھی سیدھا نہ کھڑا ہوا تھا تو مقتدی کے بتانے میں کوئی حرج نہیں بلکہ بتانا ہی چاہئے ، ہاں اگر پہلا قعدہ چھوڑ کر امام پورا کھڑا ہو جائے تو اس کے بعد بتانا جائز نہیں اگر مقتدی بتائے گا تو اس کی نماز جاتی رہے گی اور اگر امام اس کے بتانے پر عمل کرے گا تو سب کی جائیگی کہ پورا کھڑا ہو جانے کے بعد قعدہ اولی کے لئےلوٹنا حرام ہے تو اب مقتدی کا بتانا محض بیجا بلکہ حرام کی طرف بلانا اور بلاضرورت کلام ہو اوہ مفسد نماز ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 330

مزید پڑھیں:ظہر کی چار سنت کی قضاء کرنے کا طریقہ
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  قعدہ اولی میں بھول کر کھڑا ہو گیا تو کیا کرے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top