محمد رسول اللہ نہ کہنے والے کا حکم
:سوال
زید یہ بھی کہتا ہےکہ لا الہ الا اللہ کہنے کے بعد محمد رسول اللہ کی کیا ضرورت ہے، اگر جنت میں نہ جائے گا تو کیا اعراف ( جنت اور دوزخ کے درمیان جگہ ) میں بھی نہ جائے گا۔
:جواب
اگر اس سے یہ مراد لیتا ہے کہ اسلام لانے کو صرف لا الہ الا اللہ مانا کافی ہے محمد رسول اللہ کی حاجت نہیں جب تو قطعا یقینا نرا کافر مرتد ہے عورت اُس کی اُس کے نکاح سے نکل گئی پاس جائے گا تو زنا ہوگا ، اولاد ہوتو ولد الزنا ہوگی، عورت کو اختیار ہے جس سے چاہے نکاح کرے۔ اور اگر یہ مراد نہیں تا ہم نا پاک کلام کی طرز سوق ، ( کلام چلانے کی طرز ) سخت گستاخی و بے باکی سے خبر دے رہی ہے۔ اور وہ لفظ جنت میں نہ جائے گا تو کیا اعراف میں بھی نہ جائے گا ” ” دین متین کے ساتھ استہزا کا پتا دیتا ہے، بہر حال اس قدر میں شک نہیں کہ شخص مذکور فاسق فاجر گمراہ بد مذہب ہے اس کے پیچھے نماز پڑھنا نا جائز وممنوع ہے ۔ ۔ مسلمان اس سے تو بہ لیں اگر تو بہ کر لے فبہاور نہ اس کے ساتھ وہ معاملہ برتیں جو بد دینوں کے ساتھ چاہئے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 646

مزید پڑھیں:غیر مقلدین کی تاریخ، کب اور کہاں سے وجود میں آئے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 644 to 650

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top