پانچ نمازیں ادا کرنے کی فضیلت پر مشتمل روایات
:سوال
پانچ نمازیں ادا کرنے کی فضیلت پر مشتمل کوئی روایت بیان فرمادیجئے ۔
:جواب
امام فقیہ ابواللیث سمرقندی رحمۃ اللہ تعالی نے حضرت کعب احبار رضی اللہ تعال عنہ سے نقل کیا کہ انہوں نے فرمایا میں نے توریت مقدس کے کسی مقام میں پڑھا اے موسیٰ فجر کی دور رکعتیں احمد اور اس کی امت ادا کرے گی جو انہیں پڑھے گا اُس دن رات کے سارے گناہ اس کے بخش دوں گا اور وہ میرے ذمے میں ہوگا
اے موسی !ظہر کی چار رکعتیں احمد اور اس کی امت پڑھے گی انہیں پہلی رکعت کے عوض بخش دوں گا اور دوسری کے بدلے ان کا پلہ بھاری کر دوں گا اور تیسری کے لیے فرشتے موکل کروں گا کہ تسبیح کریں اور ان کے لیے دعائے مغفرت کرتے رہیں گے اور چوتھی کے بدلے ان کے لیے آسمان کے دروازے کشادہ کر دوں گا بڑی بڑی آنکھوں والی حوریں ان پر مشتاقانہ نظر ڈالیں گی
اے موسی عصر کی چار رکعتیں احمد اور ان کی امت ادا کرے گی تو ہفت اسمان و زمین میں کوئی فرشتہ باقی نہ بچے گا سب ہی ان کی مغفرت چاہیں گے اور ملائکہ جس کی مغفرت چاہے میں اسے ہرگز عزاب نہ دوں گا
مزید پڑھیں:معراج سے پہلے کتنی نمازیں فرض تھی ؟
اے موسی! مغرب کی تین رکعت ہیں انہیں احمد اور ان کی امت پڑھے گی آسمان ان کے لیے کھول دوں گا جس حاجت کا سوال کریں گے اسے پورا ہی کر دوں گا
اے موسی! شفق ڈوب جانے کے وقت یعنی عشاء کے چار رکعتیں پڑھیں گے انہیں احمد اور ان کی امت وہ دنیا ومافیہاسے ان کے لیے بہتر ہیں وہ انہیں گناہوں سے ایسا نکال دیں گی جیسے اپنی ماؤں کے پیٹ سے پیدا ہوئے
اے موسی! وضو کرے گا احمد اور اس کی امت جیسا کہ میرا حکم ہے میں انہیں عطا فرماؤں گا ہر قطرے کے عوض کہ ٹپکے ایک جنت جس کا عرض آسمان و زمین کی چوڑائی کے برابر ہوگا
اے موسی! ایک مہینے کے ہر سال روزے رکھے گا احمد اور اس کی امت اور وہ ماہ رمضان ہے عطا فرماوں گا اس کے ہر دن کے روزے کے عوض جنت میں ایک شہر اور عطا کروں گا اس میں نفل کے برابر فرض کا ثواب اور اس میں لیلۃ القدر کروں گا جو اس مہینے میں شر و مساری و صدق سے ایک بار استغفار کرے گا اگر اسی شب یا اس مہینے بھر میں مر گیا اسے تیس شہیدوں کا ثواب عطا فرماوں گا
اے موسی !امت محمدیہ صلی اللہ علیہ والہ وسلم میں کچھ ایسے مرد ہیں کہ ہر شرف پر قائم ہیں لا الہ الا اللہ کی شہادت دیتے ہیں تو ان کی جزا اس کے عوض انبیا ء علیہ الصلوۃ والسلام کا ثواب ہے اور میری امت ان پر واجب ہے اور میرا غضب ان سے دور اور ان میں سے کسی پر باپ توبہ بند نہ کروں گا جب تک وہ لا الہ الا اللہ کی گواہی دیتے رہیں گے

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر5، صفحہ نمبر 52

READ MORE  کیا ایک شہر کی رؤیت سے دوسرے شہر میں رمضان یا عید ہوسکتی ہے یا ہر شہر و علاقہ کے لیے علیحدہ علیحدہ رویت ہونا ضروری ہے؟
مزید پڑھیں:کون سی نماز کس نبی نے پہلے پڑھی؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top