عید کے پہلے خطبہ کے بعد تکبیر اور درود کہنا کیسا؟
:سوال
زید عالم بالسنتہ پابند صلوۃ اور متقی ہے اس نے اول خطبہ عید الاضحی پڑھ کر لبیک اور صلٰوۃ والسلام نبی کریم صلی لہ تعالی علیہ سلم اور تکبیر با ٓواز بلند خود کہا اور نمازیوں سے کہلایا، پھر بارک الله لنا ولکم پڑھ کر بیٹھا پھر دوسرا خطبہ پڑھا بعد فراغ سوال کیا گیا یہ غیر مشروع فعل کیوں کیا ؟ اس نے جواب دیا میرا یہ فعل غیر مشروع نہیں حالت کیف میں صادر ہوا۔ اس کا یہ دعوی کہاں تک صحیح ہے اور ایسے فعل کا مرتکب لائق ملامت ہے یا نہیں؟
:جواب
لبیک و درود کہ اس نے خود کہا حرج نہیں البتہ مقتدیوں سے کہلانا بے محل وہ خطبہ میں مامور بالسکوت ہیں، اگر حالت وجد میں ایسا ہوا جیسا کہ اسکا بیان ہے تو معذور ہے اور جب سائل اسے عالم سنی متقی کہتا ہو تواس کا بیان کیں نہ تسلیم کیا جائے مع ہذا مسئلہ شرعیہ معلوم کر لینا
دوسری بات وہ ضرور چاہے مگر عوام کوسنی عالم متقی پراس کی لغزش کے سبب ملامت کی اجازت نہیں ، ہوسکتی کما نص عليه الائمة واشارت الیہ الاحادیث ( جیسا کہ ائمہ نے اس کی تصریح کی ہے اور احادیث میں بھی اس پر رہنمائی ہے )۔ یہ اس کے حق میں ہے جو سنی عالم ہو ورنہ آجکل بہت گمراہ بددین بلکہ مرتدین مثلا وہابیہ دیو بند یہ اپنے آپ کوسنی عالم کہتے ہیں وہ ملامت کیا اُس سے ہزاروں درجہ سخت تر کے مستحق ہیں۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 509

READ MORE  عیدین کی نماز کے بعد دعا مانگنا جائز ہے یا نہیں؟
مزید پڑھیں:نماز عیدین کے بعد دُعا مانگنا کہاں سے ثابت ہے؟
مزید پڑھیں:عید، جمعہ کے موقع پر تبلیغ کہنا (یعنی پیچھے آواز پہنچانا ) جائز ہے یا نہیں؟
مزید پڑھیں:نماز عیدین سے پہلے نمازکے لیے پکارنے کا کیا حکم ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top