دوران خطبہ کسی مسلمان قاضی (حج) کی مدح و ثناء کرنا کیسا ہے؟
:سوال
دوران خطبہ کسی مسلمان قاضی (حج) کی مدح و ثناء ، خوشامد وغیرہ کرنا کیسا ہے؟ اس کا خطبہ اور نماز ( چاہے جمعہ کی ہو یا عیدین کی ) پر کیا اثر پڑے گا؟
:جواب
جو قاضی خلاف احکام شرعیہ حکم کرتا ہو، اگر چہ مسلمان ہو ، اگر چہ سلطنت اسلامیہ کا قاضی ہو، ہرگز اس کی مدج جائز نہیں خصوصا منبر پر خصوصا خطبہ جمعہ یا عیدین میں اس کے سبب خطبہ میں تو کراہت یقینی ہے لاشتمالها على المحرم ( کیونکہ یہ حرام پر مشتمل ہے )۔
اور اگر خطبہ جمعہ میں ہو تو اس کی کراہت نماز کی طرف بھی سرایت کرے گی کہ جمعہ میں خطبہ شرائط نماز سے ہے اور نماز سے قبل ہوتا ہے، ہاں عیدین میں کہ نماز ہو چکی اور خطبہ نہ اس کی شرائط نہ اس میں فرض نہ واجب بلکہ ایک سنت مستقلہ ہے، خطبہ کی کراہت نماز کی طرف سرایت نہ کرے گی، یہ تو خطبہ ہے کہ خاص امر دین ہے اور منبر کہ خاص مسند سید المرسلین ہے صلی اللہ تعلی علیہ وسلم، مطلقا مدح فاسق کی نسبت میں ارشاد ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ تعالیٰ علیہ وسلم فرماتے ہیں ( ( اذا مدح الفاسق غضب الرب واهتز له عرش الرحمن)) جب فاسق کی مدح کی جاتی ہے رب عز و جل غضب فرماتا ہے اور اس کے سبب رحمن کا عرش ہل جاتاہے۔
( الکامل لابن عدی ، ج 3 ، ص 1307 ، المكتبه الاثرية ، سانگلہ مل ) (ص 567)

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 567

READ MORE  خطبہ الوداع کے بارے میں ایک فتوی
مزید پڑھیں:نماز عیدین پختہ چھت دار مسجد میں پڑھنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top