تنہا فرض پڑھنے کے بعد جماعت شروع ہوگئی تو کیا حکم ہے؟
:سوال
ایک شخص فرض تنہا پڑھ چکا تھا اب مسجد میں جماعت قائم ہوئی اور یہ اس وقت مسجد میں موجود ہے تو اب اسے کیا حکم ہے؟
:جواب
ظہر و عشاء میں ضرور شریک ہو جائے کہ اگر تکبیر سن کر باہر چلا گیا یا وہیں بیٹھا رہا تو دونوں صورت میں مبتلائے کراہت و تہمت ترک جماعت ہوا اور فجر وعصر و مغرب میں شریک نہ ہو کہ قول جمہور پر تین رکعت نفل نہیں ہوتے اور چوتھی ملائے گا تو بسبب مخالفت امام کراہت لازم آئے گی اور فجر وعصر کے بعد تو نوافل مکروہ ہی ہیں اور ویسے بیٹھا رہے گا تو کراہت اور اشد ہوگی لہذا ان نمازوں میں ضرور ہوا کہ باہر چلا جائے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر8، صفحہ نمبر 137

مزید پڑھیں:فرض نماز شروع ہو جائے تو نفل یا سنت پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 04, Fatwa 193

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top