قعدہ اولی میں تاخیر کی وجہ سے لقمہ دینا کیسا؟
:سوال
اگر امام کو قعدہ اولی میں اپنی عادت سے زیادہ دیر گی اور مقتدی نے یہ خیال کر کے کہ امام کو سہو ہوا ہو گا لقمہ دے دیا تو مقتدی کی نماز فاسد ہوئی یا نہیں؟
:جواب
جب امام کو قعدہ اولی میں دیر ہوئی اور مقتدی نے اس گمان سے کہ یہ قعدہ اخیرہ سمجھا ہے تنبیہ کی تو دو حال سے خالی نہیں یا تو واقع میں اس کا گمان غلط ہوگا یعنی امام قعدہ اولی ہی سمجھا ہے اور دیر اس وجہ سے ہوئی کہ اس نے اس بار التحیات زیادہ تر تیل سے ادا کی جب تو ظاہر ہے کہ مقتدی کا بتانا نہ صرف بے ضرورت بلکہ محض غلط واقع ہوا تو یقینا کام ٹھہرا اور مفید نماز ہوا۔ یا اس کا گمان صحیح تھا، غور کیجئے تو اس صورت میں بھی اس بتانے کا محض لغو و بے حاجت واقع ہونا اور اصلاح نمازسے اصلا تعلق نہ رکھنا ثابت کہ جب امام قعدہ اولی میں اتنی تاخیر کرے کر چکا جس سے مقتدی اس کے سہو پر مطلع ہوا تو لا جرم یہ تاخیر بقد ر کثیر ہوئی اور جو کچھ ہونا تھا یعنی ترک واجب ولزوم سجدہ سہووہ ہو چکا اب اس کے بتانے سے مرتفع نہیں ہو سکتا اور اس سے زیادہ کسی دوسرے خلل کا اندیشہ نہیں
جس سے بچنے کو یہ فعل کیا جائے کہ غایت درجہ وہ بھول کر سلام پھیر دے گا پھر اس سے نماز تو نہیں جاتی وہی سہو گا سہور ہے گا ، ہاں جس وقت سلام شروع کرتا اس وقت حاجت متحقق ہوتی اور مقتدی کو بتانا چاہئے تھا کہ اب نہ بنانے میں خلل و فساد نماز کا اندیشہ ہے کہ یہ تو اپنے گمان میں نماز تمام کر چکا ، عجب نہیں کہ کلام و غیرہ کوئی قاطع نماز اس سے واقع ہو جائے، اس سے پہلے نہ خلل واقع کا ازالہ تھا نہ خلل آئندہ کا اندیشہ تو سوا فضول و بے فائدہ کے کیا باقی رہا۔ لہذا مقتضائے نظر فقہی پر اس صورت میں بھی فساد نماز ہے، نظیر اس کی یہ ہے کہ جب امام قعدہ اولی چھوڑ کر پورا کھڑا ہو جائے تو اب مقتدی بیٹھنے کا اشارہ نہ کرے، ورنہ ہمارے امام کے مذہب پر مقتدی کی نماز جاتی رہے گی کہ پورا کھڑے ہونے کے بعد امام کو قعدہ اولی کی طرف عود نا جائز تھا تو اس کا بتانا محض بے فائدہ رہا اور اپنے اصلی حکم کی رو سے کلام ٹھہر کر مفسد نماز ہوا۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 262

READ MORE  گائے کو ذبح کرنے والے کی امامت کیسی ہے؟
مزید پڑھیں:اکیلے نمازی کا اونچی آواز میں تکبیر کہنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top