لنگڑے عالم کی امامت کا شرعی حکم
:سوال
ایک عالم دین ہیں یعنی علم فقہ وحدیث بخوبی جانتے ہیں مگر عالم موصوف بائیں پیر سے معذور ہیں جس کو لنگڑا کہتے ہیں، زمین میں پیر مذکور کا فقط انگشت لگا سکتے ہیں اور دہنا پیر درست ہے قیام، رکوع سجود بخوبی کر سکتے ہیں، یہ عالم مذکور پانچ وقتی نماز کی امامت کر سکتے ہیں یا نہیں؟
: جواب
صورت مستفسرہ میں ایسے شخص کی امامت بلا شبہ جائز ہے پھر اگر وہی عالم ہے تو وہی زیادہ متحق ہے اس کے ہوتے جاہل کی تقدیم ہرگز نہ چاہئے اور اگر دوسرا عالم بھی موجود ہے جب بھی اس کی امامت میں حرج نہیں مگر بہتر وہ دوسرا ہے، یہ سب اس صورت میں کہ دونوں شخص شرائط صحت و جو از امامت کے جامع ہوں صبح خواں صحیح الطہارة من صحیح العقیدہ غیر فاسق معلن ورنہ جو جامع شرائط ہو گا وہی امام ہوگا۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 554

مزید پڑھیں:ولد حرام کی امامت کا شرعی حکم؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  Fatawa Rizvia jild 06, Fatwa 584

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top