ایسا جوتے جو سجدہ سے مانع نہ ہو پہن کر نماز پڑھنا کیسا؟
:سوال
بالفرض اگر ایسے جوتے ہوں جو درست سجدہ کرنے سے مانع نہ ہوں تو ان کو پہن کر نماز پڑھنے کا کیا حکم ہے؟
:جواب
پھر اگر اسی طرح کے جوتے ہوں کہ سنت سجدہ میں بھی خلل نہ ڈالیں تو اگر وہ نئے بالکل غیر استعمالی ہیں تو انہیں پہن کر نماز پڑھنے میں حرج نہیں بلکہ افضل ہے اگر چہ مسجد میں ہو۔ در مختار میں ہے ”صلاته فيهما افضل” ترجمہ: ان مگر عند التحقیق استعمالی جوتے پہن کر نماز پڑھنی مکروہ ہے اور اگر معاذ اللہ نماز کو کہ حاضری بارگاہ شہنشاہ حقیقی ملک الملوك رب العرش عز جلالہ ہے ہلکا جان کر استعمالی جوتا پہنے ہوئے نماز کو کھڑا ہو گیا تو صریح کفر ہے پھر بے نیت استخفاف نرمی کراہت بھی اس حالت میں ہے کہ غیر مسجد میں ایسا کرے اور مسجد میں تو استعمالی جوتے پہنے جانا ہی ممنوع و نا جائز ہے نہ کہ مسجد میں یہ جوتا پہنے ، شرکت جماعت نماز و دخول مسجد کے یہ احکام بحمد اللہ تعالیٰ دلائل کثیر ہ سے روشن ہیں۔ (اس کے بعد امام اہلسنت علیہ الرحمہ نے اس پر متعدد دلائل بیان فرمائے )۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 377

مزید پڑھیں:تمباکو کی بو منہ میں ہو تو نماز پڑھنا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  جوتا یا بوٹ پہن کر نماز پڑھنا کیسا ہے؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top