:سوال
زید عالم ہے اور سید و معمر و پابند صلوۃ ہے مگر اکثر جماعت سے نماز ادا نہیں کرتا اپنے گھر پر پڑھ لیتا ہے لیکن جمعہ کے روز مسجد میں امامت کرتا ہے اور کثرت سے لوگ اس کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں مگر بعض اشخاص اس کے پیچھے نماز سے اعتراض کرتے ہیں، اور اس کے پیچھے نماز نہیں پڑھتے ، زید کے پیچھے نماز کا کیا حکم ہے؟
:جواب
زید کا ترک جماعت کرنا اگر کسی عذر صحیح شرعی کے سبب ہے تو زید پر مواخذہ نہیں اور اس کے پیچھے ہرنماز بلا کراہت درست ہے جبکہ کوئی مانع شرعی نہ ہو اشخاص مذکورین کا اس کی اقتداء سے احتراز اس صورت میں محض جہالت و بیجا ہے، اور اگر وہ بلا عذر شرعی ترک جماعت کا عادی ہے تو یہ ضرور فسق ہے اور اس تقدیر پر اس کی اقتدا سے بچنا بجا ہے جبکہ جمعہ دوسری جگہ صالح امامت متقی کے پیچھے مل جاتا ہو ورنہ صرف اس عذر ہے کہ امام تارک جماعت ہے ترک جمعہ کی اجازت نہیں ہو سکتی۔
بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر6، صفحہ نمبر 524