فرض نماز میں لقمہ دینا جائز ہے یا نہیں؟
: سوال
ایک امام صاحب جو کہ فرض نماز پڑھا رہے تھے ، قرآت میں غلطی کی، ان کو لقمہ دیا گیا تو انہوں نے فوراً نماز توڑ کر نئے سرے سے نماز شروع کی ، اور بعد میں بتایا کہ فرض نماز میں لقمہ دینا جائز نہیں، اگر لقمہ دیا جائے تو نماز ٹوٹ جائے گی ؟ سجدہ سہو سے بھی ازالہ نہیں ہو سکتا، کیا ایسا ہی ہے؟
: جواب
امام جب نماز یا قرآت میں غلطی کرے تو اسے بتانا لقمہ دینا مطلقاً جائز ہے خواہ نماز فرض ہو یا واجب یا تر اویح یا نفل ، اور اس میں سجدہ سہو کی بھی کچھ حاجت نہیں ، ہاں اگر بھولا اور تین بار سبحان اللہ کہنے کی دیر چپکا کھڑا رہا تو سجدہ سہو آئے گا جس نے لقمہ دینے کے سبب نیت توڑ دی اس نے محض جہالت برتی اور مبتلائے حرام ہوا کہ بے سبب نیت توڑ دینا حرام ہے۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 288

مزید پڑھیں:جمعہ کی نماز میں امام کو لقمہ دینا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  جنگل میں موجود اسٹیشن پر ملازم کے مسافر ہونے کی صورتیں

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top