دین کے طالب علم پر جماعت نماز پنجگانہ واجب ہے یا نہیں؟
:سوال
دین کے طالب علم پر جماعت نماز پنجگانہ واجب ہے یا نہیں؟
:جواب
علماء نے طالب ومشتغل علم کو احیانا ( کبھی کبھی) ترک جماعت میں معذور رکھا ہے چند شرائط ( چند شرائط کے ساتھ)
(1)
اس کا اشتغال خاص علم فقہ سے ہو کہ مقصود اصلی ہے نہ نحو وصرف ولغت و معانی و بیان و بدیع و و غیر ہا اگر چہ بوجہ آلیت ( آلہ ہونے کی وجہ سے ) داخل علم دین ہیں۔
(۲)
اور وہ اشتغال بدرجہ استغراق ہو جس کے سبب فرصت نہ پائے نہ یہ کہ اشتغال فقہ کا بہانہ کر کے جماعت تو ترک کرے اور اپنا وقت بطالت و فضولیات میں گزارے جیسا کہ بہت طلبائے زمانہ کا انداز ہے۔
(۳)
یا حالت ایسی ہو کہ کسی وقت اہتمام جماعت کے سبب اس کے کام میں حرج واقع ہو جس کا بندوبست نہ کر سکے نہ در سر اقت اس کا بدل سکتا و مثلا ایک مجمع طلبہ کے ساتھ فقہ کا درس رکھتا ہے اگر اس جماعت کو جائے یہ جماعت نہ پائے۔
(۴)
پھر بایں ہمہ ( ان سب باتوں کے ساتھ ساتھ ) کسل نفس ( نفس کی سستی ) کے لئے اس مسئلہ کو حیلہ بنا کر ترک جماعت پر مداومت نہ کرے بلکہ احیاناً واقع ہو ورنہ معذور نہ ہوگا بلکہ مستحق تعزیر ٹھہرے گا۔

بحوالہ فتاوی رضویہ: جلد نمبر7، صفحہ نمبر 39

مزید پڑھیں:صف اول کا امام کی ایڑھی کے قریب بنانا کیسا؟
نوٹ: اس فتوی کو مزید تفصیل سے پڑھنے کے لیے نیچے دیئے گئے لنک پر کلک کریں۔
READ MORE  صحن مسجد میں قبر بنانا کیسا؟

Leave a Comment

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top